Workers Convention at Karachi Sindh held on 14/12/2002

جنگ رہے گی جنگ رہے گی جب تک جنتا تنگ رہے گی
ظلم اور ناانصافي کے خلاف مسلسل جدوجہد کرنے پر ورکرز کے تمام شرکا نے مشترکہ جدوجھد کرنے پر اتفاق کیا گیا کریں۔
ایپکا پاکستان ( شہید ساقی) سندھ کے ورکرز کنوینشن تقریب کے مہمان خاص جناب سعید غنی صوبائی وزیر محنت اور افرادی قوت سندہ کسی مجبوری کی وجہ پروگرام
میں نہیں آئے -
ورکرز کنوینشن تقریب کی صدارت سجاد سرائکی مرکزی صدر ایپکا پاکستان (شہید ساقی) کی ہوا- مرکزی ٬ صوبائی ٬ ڈویزنل اور ضلعی نمائندگان اور ورکرز نے بہرپورشرکت کی اور تمام مطالبات کی منظوری کیلئے جدوجھد کرنے پر اتفاق کیا گیا اور اگر مزید ٹال مٹول جاری رہی تو جنوری 2023 میں احتجاج اور جدوجھد کا شیڈول جاری کیا جائے-
محمد کریم سملانی صوبائی صدر اپیکا پاکستان (شہید ساقی) بلوچستان ٬ مولا داد اچکزئی چیئرمن بلوچستان٬ صوبائی صدر سندھ عابد حسین چانڈ یو٬ صوبائی جنرل سیکریٹری عبدالرزاق رند ٬ سید توقیر شاھ ٬ ننثار احمد سملانی٬ عبدالعلی کاکڑ٬ نیاز حسین خاصخیلی٬ میر محمد پالاری٬ محمد حسن ٹانوری ٬ حیدراباد نعیم احمد خان٬ امجد علی بروہی جھانگیر میمن؛ اعجاز علی بھٹو؛ ممتاز علی چاچڑ٬ غلام رسول سانگھڑ ؛ عبدالحفیظ عباسی ؛ خورشید بھائی, مدثر خان و دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ شرکاء میں نیاز خاصخیلی , محمد صدیق , کامرا خان, ملک خورشید احمد قادری, ڈویژنل صدر میرپورخاص مظہر عباسی, کراچی ڈویژن کے صدر عبدالغفور عباسی ۔ مسرور خشک ؛ و دیگر عھدیداران و تنظیمی نمائندگان نے شرکت اور محکماتی مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا ۔
کنوینشن کی تقریب کا اغاز تلاوت کلام پاک محترم قلمتی نے کیا۔ نعت و حمد کا ہدیہ حبیب پالاری اور عبدالحفیظ عباسی نے پیش کیا ۔ پہلے مرحلہ میں اسٹیج سیکریٹری کے فرائض ایم اے بھرگڑی مرکزی سیکریٹری جنرل بعد طاہر شیخ جنرل سیکریٹری ایپکا شہید ساقی میرپورخاص اور عبدالحفیظ عباسی صدر ایپکا خیرپور میرس نے دئے اور مندرجہ ذیل اہم مسائل کو حل کرنے کا شرکاء نے مطالیا کیا گیا اور تمام شرکا نے ہاتھ اٹھاکر نعروں کی گونج اپنے مطالبات کی حمایت اور منظوری کے اعلئ اختیاریوں سے باربار مطالبا کرتے رہے۔مطالبات میں شامل مرنے کا شرکت ختم کرکے گروپ انشورنس و بھبود فنڈ کی رقم بلوچستان حکومت کی طرز پر رٹائرمنٹ کے وقت ادا کی جائے اور مہنگائی کے تناسب سے پینشنرز کی پینشن میں اضافہ کرنے کی اشد ضرورت ہے – BF بھبود فنڈ کو GP Fund میں شامل کرکے ادائگی کی جائے۔ کالیج ایجوکیشن سندھ میں لئبارٹری اسٹنٹ کی جلد اپگریڈ یشن کی جائے اور کراچی ریجن میں کریکل اسٹاف کے جلد سے جلد پرومویشن کئے جائیں محکمہ اریگیشن ٬ ورکس سروسز٬ ایجوکیشن ورکس اور بلڈ نگ ڈپارٹمںت ٬ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ و دیگر کے اکائوںٹس کلرکس کی جلد گریڈ 15 میں اپگریڈ یشن کی جائے۔ وفاقی کلریکل اسٹاف کی جلد صوبوں کی طرز پر اپگریڈیش کی جائے اور محکمہ ریلوے پاکستان میں UDC اپرڈویزن کلرکس کا کورس P-29 ٬ ہیڈ کلرک کا کورس P-27 ٬ آفیس سپرنٹینڈ ینٹ کا کورس P-71 کو ختم کیا جائے- ملک بہر کے کمشنرز٬ ڈپٹی کمشنرز اور اسٽنٽ کمشنرز اور تحصیلدار کے دفاتر میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرنے والے سپرنٹینڈنٹ کو بطور اسٹنٹ کمشنر و دیگر پوسٹوں پر ترقی دینے کیلئے مناسب کوٹہ مختص کیا جائے اور بلوچستان کے ڈویژن سبی میں کمشنر دفتر میں کلریکل اسٹاف کی 16-14 پوسٹیں خالی ہیں مگر ملازمین 25 سالوں سے ترقی کا انتظار کررہے ہیں ۔ ایپکا پاکستان شہید ساقی کی قیادت نے مطالبا کیا جلد DPC کرکے کلریکل اسٹاف کے پروموشن کئے جائیں۔ تمام صوبائی حکومتیں بشمول سندھ حکومت ملازمین کی مراعات میں یکسانیت کی بنیاد پر ملنے والی مراعات اور تنخواہوں میں تفریق کا خاتمہ کرتے ہوئے تنخواہوں میں ٪200 فیصد کا اضافہ کیا جائے جس طرح وفاق ٬ پنجاب اور سندھ میں افسران کو ایگزیکیوٹو الائونس دیا جارہا ہے - مہنگائی کے تناسب سے میڈیکل اور کنوینس الائونس میں ٪100 فیصد اضافہ کیا جائے ھائوس ہائرنگ کے برابر ہائوس رینٹ الائونس میں اضافہ کیا جائے یا ایپکا کی تجویز کردہ ہائوس رینٹ الائونس کی منظوری دی جائے- پروموشن حق ہے خیرات نہیں! مساوی بنیادوں پر عدلیہ طرز پر اپگریڈ یشن ٬ ٹائیم اسکیل پروموشن ٬ یوٹیلٹی الائونس و دیگر مراعات کی جلد منظوری دی جائے- ہر سطح و کیڈرز کے ملازمین میں سخت بیچینی ھے۔ تمام محکمہ جات میں افسران کی طرز پر ہر ملازم – ٹیکنیکل و نان ٹیکنیل اور دفتری ملازم بشمول کلاس چھارم کے ملازمین کو 12-7-5 سال سروس مکمل کرنے پر پروموشن کا حق دیا جائے اور قوائد و ضوابط کے تحت سینیارٹی ہر محکمہ میں جاری کی جائیں۔ محکمہ صحت میں 30 سالوں سے سینیارٹی پر پروموشن نا کرنا ایک بڑی ناانصافی ہے- من پسندی اور اقرباپروری کی بنیادوں پروموشن رشوت کا منہ بولتا ثبوت ہے اور محکمہ صحت میں سینیارٹی ریجن بنیاد پر کرکے جلد پروموشن کئے جائیں۔ سال 2012 سے کلاس چہارم گریڈ 1 تا 4 کے تمام محکمہ جات کے ملازمین کو ٹائیم اسکیل پروموشن میں رکاوٹ نا انصافی ہے اور محکمہ فنانس سندھ اس میں بڑی رکاوٹ ہے- سندھ بہر کے ملازمین کو بلا تاخیر GPF سلپس جاري کرنے اور ضلعی اکائونٹس آفسیز میں پنیشن و دیگر ادائگیوں پر رشوتخوری کا مکمل خاتمہ کیا جائے- سندھ بھر کے تمام کانٹریکٹی ملازمین کو ریگیولر کیا جائے اور گریڈ 1 تا 4 کی تمام بھرتیاں مستقل بنیادوں پر جلد کی جائیں - ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں انٹرویوز ھو چکے ہیں جلد بھرتیاں کی جائیں۔ محکمہ زکوات و عشر و دیگر مختلف محکمہ جات کے ملازمین کے سروس اسٹرکٹچر منظور کرکے انکو تمام سرکاری مراعات دیں جائیں_ محکمہ اسکول ایجوکیشن میں اکائونٹس افیسرز کے پروموشن میں ٹال مٹول کا خاتمہ کیا جائے جلد ڈی پی سی DPC کرکے ملازمین کی بیچینی کو جلد ختم کیا جائے- کشمور کندھ کوٹ میں جونیئر کلرکس کی سینیارٹی Date of Appointment 2009 سے شمار کرکے جلد کلرکس کے پروموشن کئے جائیں۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ میں انسانی ھمدردی کا نام لیکر گریڈ 14 کے اساتذہ کو گریڈ 16 کی پوسٹ اسسٹنٹ پر بھرتی غیرقانونی ہے اسکو روکا جائے محکمہ پایولیشن سندھ میں میل موبلائیزر کو جلد سے جلد 11-09 گریڈ میں اپگریڈ کیا جائے ۔ میل اور فیمیل FWC, FWW, FWA کی جلد اپگریڈ یشن کی جائے ایگریکلچر ریسرچ کے ملازمین کے جلد پرومیشن کئے جائیں اور رہائشی کالونیوں کے کواٹرز کی جلد مرمت کرانے کی اشد ضرورت ہے ۔ امتحانی بورڈ میرپورخاص کے ملازمین کی تنخواہوں کی جلد ادائگی کی جائے۔ بورڈ چیئرمین و سیکریٹری و دیگر کی کرپشن کی وجہ سے امتحانی بورڈ میرپورخاص مالی بحران کا شکار ہے کرپشن کی اعلئ سطح تحقیقات کی جائے۔ کنوینشن میں فوتی ملازمین کی پینشن کیس و دیگر جائز کام میں رکاوٹی رشوتخوری کرنے والوں کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے ھوئے کہا کہ جام شورو ایجوکیشن میں ایک کلارک کے کیس کو تین سالوں سے الماری میں بند رکھنا رشوتخوری ھے۔ محکمہ سیاحت و ثقافت میں مرحوم محمد شاھد مارکر گریڈ 5 کے ملازم اینٹیکیوٹیز اور آرکیالوجی کراچی کا انتقال 10 جولائی 2022 میں ھوا مگر ڈاریکٹر فتاح شیخ اور اسکے دفتری ملازم دشمن فوتی ملازم کی نا پینشن کرا سکے ہیں کا 365 دن Leave Encashment ; بھبود فنڈ , گروپ انشورنس , گریجویٹی ۔ فنانشل اسسٹنس و دیگر رلیف کا کوئی کام نا کرنا اور فوتی ملازم کے ایک فرد فوتی کوٹہ پر بھرتی کے کاغذات کو روکنا بڑی ناانصافی ھے ۔ اسطرح کے فوتی ملازم میں رشوتخوری سے سیکریٹری سیاحت و ثقافت و نوادرات حکومت سندھ کیوں غیر واقف ہیں رشوتخوری کو روکنے کا کوئی قانون نافض العمل کیوں نہیں ھوتا ۔ ڈاریکٹر فتاح شیخ کا دفتری ھیڈکواٹر حیدرآباد ہے موبائیل سروس دفتر اور کیمپ آفیس کے نام پر ہیڈکواٹر کے دفتر سے غیر حاضری غیر قانونی ہے مگر ملازمین کو رلانا ہے دفتری بجٹ جیبوں ڈ النی ہے ۔ افسوس صد افسوس۔
اجلاس میں مختلف نمائندگان نے مختلف محکماتی مسائل پر تفصیلی گفتگو کی اور کنوینشن کے شرکاء کی مشترکہ فیصلہ اور مطالبے پر جلد سے جلد حکومت کو خطوط بھیجنے کا فیصلا کیا گیا ۔
ایپکا پاکستان شہید ساقی
ظلم اور ناانصافي کے خلاف مسلسل جدوجہد کرنے پر ورکرز کے تمام شرکا نے مشترکہ جدوجھد کرنے پر اتفاق کیا گیا کریں۔
ایپکا پاکستان ( شہید ساقی) سندھ کے ورکرز کنوینشن تقریب کے مہمان خاص جناب سعید غنی صوبائی وزیر محنت اور افرادی قوت سندہ کسی مجبوری کی وجہ پروگرام
میں نہیں آئے -
ورکرز کنوینشن تقریب کی صدارت سجاد سرائکی مرکزی صدر ایپکا پاکستان (شہید ساقی) کی ہوا- مرکزی ٬ صوبائی ٬ ڈویزنل اور ضلعی نمائندگان اور ورکرز نے بہرپورشرکت کی اور تمام مطالبات کی منظوری کیلئے جدوجھد کرنے پر اتفاق کیا گیا اور اگر مزید ٹال مٹول جاری رہی تو جنوری 2023 میں احتجاج اور جدوجھد کا شیڈول جاری کیا جائے-
محمد کریم سملانی صوبائی صدر اپیکا پاکستان (شہید ساقی) بلوچستان ٬ مولا داد اچکزئی چیئرمن بلوچستان٬ صوبائی صدر سندھ عابد حسین چانڈ یو٬ صوبائی جنرل سیکریٹری عبدالرزاق رند ٬ سید توقیر شاھ ٬ ننثار احمد سملانی٬ عبدالعلی کاکڑ٬ نیاز حسین خاصخیلی٬ میر محمد پالاری٬ محمد حسن ٹانوری ٬ حیدراباد نعیم احمد خان٬ امجد علی بروہی جھانگیر میمن؛ اعجاز علی بھٹو؛ ممتاز علی چاچڑ٬ غلام رسول سانگھڑ ؛ عبدالحفیظ عباسی ؛ خورشید بھائی, مدثر خان و دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ شرکاء میں نیاز خاصخیلی , محمد صدیق , کامرا خان, ملک خورشید احمد قادری, ڈویژنل صدر میرپورخاص مظہر عباسی, کراچی ڈویژن کے صدر عبدالغفور عباسی ۔ مسرور خشک ؛ و دیگر عھدیداران و تنظیمی نمائندگان نے شرکت اور محکماتی مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا ۔
کنوینشن کی تقریب کا اغاز تلاوت کلام پاک محترم قلمتی نے کیا۔ نعت و حمد کا ہدیہ حبیب پالاری اور عبدالحفیظ عباسی نے پیش کیا ۔ پہلے مرحلہ میں اسٹیج سیکریٹری کے فرائض ایم اے بھرگڑی مرکزی سیکریٹری جنرل بعد طاہر شیخ جنرل سیکریٹری ایپکا شہید ساقی میرپورخاص اور عبدالحفیظ عباسی صدر ایپکا خیرپور میرس نے دئے اور مندرجہ ذیل اہم مسائل کو حل کرنے کا شرکاء نے مطالیا کیا گیا اور تمام شرکا نے ہاتھ اٹھاکر نعروں کی گونج اپنے مطالبات کی حمایت اور منظوری کے اعلئ اختیاریوں سے باربار مطالبا کرتے رہے۔مطالبات میں شامل مرنے کا شرکت ختم کرکے گروپ انشورنس و بھبود فنڈ کی رقم بلوچستان حکومت کی طرز پر رٹائرمنٹ کے وقت ادا کی جائے اور مہنگائی کے تناسب سے پینشنرز کی پینشن میں اضافہ کرنے کی اشد ضرورت ہے – BF بھبود فنڈ کو GP Fund میں شامل کرکے ادائگی کی جائے۔ کالیج ایجوکیشن سندھ میں لئبارٹری اسٹنٹ کی جلد اپگریڈ یشن کی جائے اور کراچی ریجن میں کریکل اسٹاف کے جلد سے جلد پرومویشن کئے جائیں محکمہ اریگیشن ٬ ورکس سروسز٬ ایجوکیشن ورکس اور بلڈ نگ ڈپارٹمںت ٬ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ و دیگر کے اکائوںٹس کلرکس کی جلد گریڈ 15 میں اپگریڈ یشن کی جائے۔ وفاقی کلریکل اسٹاف کی جلد صوبوں کی طرز پر اپگریڈیش کی جائے اور محکمہ ریلوے پاکستان میں UDC اپرڈویزن کلرکس کا کورس P-29 ٬ ہیڈ کلرک کا کورس P-27 ٬ آفیس سپرنٹینڈ ینٹ کا کورس P-71 کو ختم کیا جائے- ملک بہر کے کمشنرز٬ ڈپٹی کمشنرز اور اسٽنٽ کمشنرز اور تحصیلدار کے دفاتر میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرنے والے سپرنٹینڈنٹ کو بطور اسٹنٹ کمشنر و دیگر پوسٹوں پر ترقی دینے کیلئے مناسب کوٹہ مختص کیا جائے اور بلوچستان کے ڈویژن سبی میں کمشنر دفتر میں کلریکل اسٹاف کی 16-14 پوسٹیں خالی ہیں مگر ملازمین 25 سالوں سے ترقی کا انتظار کررہے ہیں ۔ ایپکا پاکستان شہید ساقی کی قیادت نے مطالبا کیا جلد DPC کرکے کلریکل اسٹاف کے پروموشن کئے جائیں۔ تمام صوبائی حکومتیں بشمول سندھ حکومت ملازمین کی مراعات میں یکسانیت کی بنیاد پر ملنے والی مراعات اور تنخواہوں میں تفریق کا خاتمہ کرتے ہوئے تنخواہوں میں ٪200 فیصد کا اضافہ کیا جائے جس طرح وفاق ٬ پنجاب اور سندھ میں افسران کو ایگزیکیوٹو الائونس دیا جارہا ہے - مہنگائی کے تناسب سے میڈیکل اور کنوینس الائونس میں ٪100 فیصد اضافہ کیا جائے ھائوس ہائرنگ کے برابر ہائوس رینٹ الائونس میں اضافہ کیا جائے یا ایپکا کی تجویز کردہ ہائوس رینٹ الائونس کی منظوری دی جائے- پروموشن حق ہے خیرات نہیں! مساوی بنیادوں پر عدلیہ طرز پر اپگریڈ یشن ٬ ٹائیم اسکیل پروموشن ٬ یوٹیلٹی الائونس و دیگر مراعات کی جلد منظوری دی جائے- ہر سطح و کیڈرز کے ملازمین میں سخت بیچینی ھے۔ تمام محکمہ جات میں افسران کی طرز پر ہر ملازم – ٹیکنیکل و نان ٹیکنیل اور دفتری ملازم بشمول کلاس چھارم کے ملازمین کو 12-7-5 سال سروس مکمل کرنے پر پروموشن کا حق دیا جائے اور قوائد و ضوابط کے تحت سینیارٹی ہر محکمہ میں جاری کی جائیں۔ محکمہ صحت میں 30 سالوں سے سینیارٹی پر پروموشن نا کرنا ایک بڑی ناانصافی ہے- من پسندی اور اقرباپروری کی بنیادوں پروموشن رشوت کا منہ بولتا ثبوت ہے اور محکمہ صحت میں سینیارٹی ریجن بنیاد پر کرکے جلد پروموشن کئے جائیں۔ سال 2012 سے کلاس چہارم گریڈ 1 تا 4 کے تمام محکمہ جات کے ملازمین کو ٹائیم اسکیل پروموشن میں رکاوٹ نا انصافی ہے اور محکمہ فنانس سندھ اس میں بڑی رکاوٹ ہے- سندھ بہر کے ملازمین کو بلا تاخیر GPF سلپس جاري کرنے اور ضلعی اکائونٹس آفسیز میں پنیشن و دیگر ادائگیوں پر رشوتخوری کا مکمل خاتمہ کیا جائے- سندھ بھر کے تمام کانٹریکٹی ملازمین کو ریگیولر کیا جائے اور گریڈ 1 تا 4 کی تمام بھرتیاں مستقل بنیادوں پر جلد کی جائیں - ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں انٹرویوز ھو چکے ہیں جلد بھرتیاں کی جائیں۔ محکمہ زکوات و عشر و دیگر مختلف محکمہ جات کے ملازمین کے سروس اسٹرکٹچر منظور کرکے انکو تمام سرکاری مراعات دیں جائیں_ محکمہ اسکول ایجوکیشن میں اکائونٹس افیسرز کے پروموشن میں ٹال مٹول کا خاتمہ کیا جائے جلد ڈی پی سی DPC کرکے ملازمین کی بیچینی کو جلد ختم کیا جائے- کشمور کندھ کوٹ میں جونیئر کلرکس کی سینیارٹی Date of Appointment 2009 سے شمار کرکے جلد کلرکس کے پروموشن کئے جائیں۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ میں انسانی ھمدردی کا نام لیکر گریڈ 14 کے اساتذہ کو گریڈ 16 کی پوسٹ اسسٹنٹ پر بھرتی غیرقانونی ہے اسکو روکا جائے محکمہ پایولیشن سندھ میں میل موبلائیزر کو جلد سے جلد 11-09 گریڈ میں اپگریڈ کیا جائے ۔ میل اور فیمیل FWC, FWW, FWA کی جلد اپگریڈ یشن کی جائے ایگریکلچر ریسرچ کے ملازمین کے جلد پرومیشن کئے جائیں اور رہائشی کالونیوں کے کواٹرز کی جلد مرمت کرانے کی اشد ضرورت ہے ۔ امتحانی بورڈ میرپورخاص کے ملازمین کی تنخواہوں کی جلد ادائگی کی جائے۔ بورڈ چیئرمین و سیکریٹری و دیگر کی کرپشن کی وجہ سے امتحانی بورڈ میرپورخاص مالی بحران کا شکار ہے کرپشن کی اعلئ سطح تحقیقات کی جائے۔ کنوینشن میں فوتی ملازمین کی پینشن کیس و دیگر جائز کام میں رکاوٹی رشوتخوری کرنے والوں کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے ھوئے کہا کہ جام شورو ایجوکیشن میں ایک کلارک کے کیس کو تین سالوں سے الماری میں بند رکھنا رشوتخوری ھے۔ محکمہ سیاحت و ثقافت میں مرحوم محمد شاھد مارکر گریڈ 5 کے ملازم اینٹیکیوٹیز اور آرکیالوجی کراچی کا انتقال 10 جولائی 2022 میں ھوا مگر ڈاریکٹر فتاح شیخ اور اسکے دفتری ملازم دشمن فوتی ملازم کی نا پینشن کرا سکے ہیں کا 365 دن Leave Encashment ; بھبود فنڈ , گروپ انشورنس , گریجویٹی ۔ فنانشل اسسٹنس و دیگر رلیف کا کوئی کام نا کرنا اور فوتی ملازم کے ایک فرد فوتی کوٹہ پر بھرتی کے کاغذات کو روکنا بڑی ناانصافی ھے ۔ اسطرح کے فوتی ملازم میں رشوتخوری سے سیکریٹری سیاحت و ثقافت و نوادرات حکومت سندھ کیوں غیر واقف ہیں رشوتخوری کو روکنے کا کوئی قانون نافض العمل کیوں نہیں ھوتا ۔ ڈاریکٹر فتاح شیخ کا دفتری ھیڈکواٹر حیدرآباد ہے موبائیل سروس دفتر اور کیمپ آفیس کے نام پر ہیڈکواٹر کے دفتر سے غیر حاضری غیر قانونی ہے مگر ملازمین کو رلانا ہے دفتری بجٹ جیبوں ڈ النی ہے ۔ افسوس صد افسوس۔
اجلاس میں مختلف نمائندگان نے مختلف محکماتی مسائل پر تفصیلی گفتگو کی اور کنوینشن کے شرکاء کی مشترکہ فیصلہ اور مطالبے پر جلد سے جلد حکومت کو خطوط بھیجنے کا فیصلا کیا گیا ۔
ایپکا پاکستان شہید ساقی